According to the Quran-e-Karim, all mankind are equal(تمام انسان برابر ہیں),& that Allah does not look to our race or color, but to our piety and righteous actions.[49:13]

Awam Encyclopedia

Encyclopedia about Castes & Tribes in Urdu and English, Castes and Tribes History, People, Customs, Culture and all abouts in Urdu and English.


آپ سنہ 1901ء میں موضع پڑی تحصیل پنڈی گھیپ ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد کا اسم گرامی شیر محمد تھا اور قومیت کے لحاظ سے آپ اعوان تھے۔ آپ کے برادر خورد قاضی نور محمد بھی ایک مشہور عالم دین تھے۔

حصول تعلیم
آپ نے ابتدائی کتب اپنے بھائی مولانا قاضی نور محمد سے پڑھیں۔درس نظامی کی بعض کتب مولانا غلام رسول انہوی سے پڑھیں۔ پھر واں بھچراں ضلع میانوالی میں حسین علی الوانی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور تفسیر قرآن سمیت مثنوی مولانا روم اور صحیح مسلم کا کچھ حصہ پڑھا۔ سنہ 1922ء میں دارالعلوم دیوبند میں داخل ہوئے وہاں صحیح بخاری اور جامع ترمذی سید محمد انور شاہ کشمیری صدر مدرس دار العلوم دیوبند کے پاس،صحیح مسلم شبیر احمد عثمانی سے ،سنن ابی داؤد سید اصغر حسین دیوبندی سے اور تفسیر بیضاوی،معانی الآثار للطحاوی اور شمائل ترمذی رسول خان ہزاروی کے پاس پڑھیں۔ اسی طرح کچھ کتب اعزاز علی امروہی سے پڑھیں اور سندِ فراغ حاصل کی۔ تحصیل علم کے بعد آپ نے دوران تدریس قرآن پاک حفظ کیا۔

تدریسی خدمات
حصول تعلیم کے بعد مدرسہ خادم الشریعة پنڈی گھیپ میں تدریس کا آغاز کیا۔ یہاں کئی سال پڑھانے کے بعد 1942ء میں اکابر علمائے دیوبند کی دعوت پر دارالعلوم دیوبند تشریف لے گئے۔ جہاں ملاحسن، شرح سلم العلوم، ہدایہ آخرین، حاشیہ شرح عقائد اور قاضی مبارک و غیر ہ کتب زیر درس رہیں۔ وہاں دو سال تک پڑھاتے رہے۔ وہاں سے واپس آکر مدرسہ انوارالعلوم گوجرانوالہ،مدرسہ خادم الشریعة گوجرانوالہ،مدرسہ اشاعت العلوم فیصل آباد اور مدرسہ نصرة العلوم گوجرانوالہ میں پڑھاتے رہے۔ سنہ 1960ء میں آپ نے جامعہ صدیقیہ مجاہد پورہ گوجرانوالہ کی بنیاد رکھی اور آخر دم تک بحیثیت شیخ الحدیث حدیث رسول صلی الله علیہ و آلہ وسلم کی خدمت کرتے رہے۔

تلامذہ
ہزاروں طالبان علوم حدیث و تفسیر نے آپ سے شرف تلمذ حاصل کیا۔ جن میں:

سرفراز خان صفدر،
عبید الله انور،
صوفی عبد الحمید،
مفتی عبد الواحد،
شاہ زمان محدث دیوبند،
قاضی ملک محمد اسما عیل جاروی
ضیاء الله شاہ بخاری،
قاضی عصمت الله،
احمد سعید خان ملتانی،
عبد الرحمن خان،
سلطان غنی عارف شہید،
سید عبد المجید ندیم
محمد طیب طاہری
بدیع الزمان شاہ،
قاضی عبد الرحمن،
قاضی احسان الحق،
محمد ادریس عباسی، اور
پروفیسر غازی احمد مشہورعلماء
میں شمار ہوتے ہیں۔
تصنیفی خدمات
درس و تدریس کے ساتھ ساتھ آپ نے تصنیف و تالیف کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور آپ کے قلم سے کئی شاہکار تصانیف منظر عام پر آئیں، جن میں

تفسیر تیسیرالقرآن بتبصیرالرحمن اردو،
الہام الباری فی حل مشکلات البخاری،
الہام الملہم شرح الصحیح المسلم،
کشف الودود شرح سنن ابی داؤد،
التعلیقات الصبیح فی شرح مشکوہ المصابیح
تسکین القلوب مقدمہ تحفہ ابراہیمیہ،
شرح عبد الرسول،
رسائل تراویح،
مسالک العلماء فی حیات الانبیاء ع،
انوار البیان فی اسرار القرآن،
الشہاب الثاقب علی من حرف الاقوال والمذاہب،
القول الجلی فی حیات النبی ﷺ
وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

تنظیم سازی اور دیگر خدمات
آپ نے اپنی زندگی دین اسلام کی اشاعت و تبلیغ، احیائے سنت اور رد بدعت کی خاطر علمی و عملی جدوجہد میں گزاری اور اس سلسلے میں غلام الله خان، سید عنایت الله شاہ بخاری اور محمد طاہر پنج پیری کے ساتھ مل کر 1957ء میں جمعیت اشاعت التوحید و السنت پاکستان کی بنیاد رکھی۔ تنظیم کا نام بھی آپ ہی نے تجویز فرمایا اور دستور ساز کمیٹی کے صدر نشین بھی مقرر ہوئے۔1962ء میں قاضی نور محمد کی وفات کے بعد اپ نائب امیر کے عہدہ پر تا دم آخریں فرائض سر انجام دیتے رہے۔ اسی اثناء میں مولوی بشیر شیعی ٹیکسلا والے سے بمقام ڈھیرمونڈ ضلع اٹک میں مناظرہ ہوا۔پنڈی گھیپ اور فتح خان میں کچھ مرزائی مبلغین سے مناظرہ ہوا۔ الغرض آپ نے ہمیشہ حق و صداقت کا عَلَم بلند رکھا۔ ذاتی غرض و عناد سے نہ صرف اپنی نجی زندگی بلکہ جماعتی زندگی کو بھی پاک رکھا۔ آپ کی جلالت علمی تقوی و ریاضت کے صرف اپنے ہی نہیں غیر بھی معترف تھے۔

دستار فضیلت
1966ء میں دارالعلوم دیوبند کی صد سالہ تقریب میں دیگر علما کے ساتھ آپ نے بھی شرکت کی۔ آپ کو اعزازی طور پر سب علما کے سامنے اسٹیج پر دستار بندھوائی گئی جو کسی اعزاز سے کم نہ تھی۔

بیعت
آپ نے حسین علی الوانی سے سلوک و تصوف کے منازل طے کیے اور انہی کے ارشادات پر عمل پیرا رہے اور خلیفہ مجاز ہوئے۔ سینکڑوں افراد نے آپ کے فیض علمی و روحانی سے استفادہ کیا۔

وفات
بالآخر آپ 21؍مئی 1985ء/11 رمضان المبارک 1405ھ بروز جمعۃ المبارک اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ نماز جنازہ سید عنایت الله شاہ بخاری نے پڑھائی اور ہزاروں افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔


قطب شاہی علوی کھوکھر    میاں محمد یعقوب علوی بیروٹوی    دیوال    ڈھرنال    اعوان پورہ    اللہ یار خان    یوسف جبریل    ڈھوک اعوان    ٹی سی ایس کورئیر    Awan and Other Tribes Population    سلطان بازید محمد    چھنی تاجہ ریحان    بیروٹ    کھودے    غلام مرتضٰی ملک شہید    حکیم احمد الدین    بھرپور    واصف علی واصف    خواجہ شمس الدین سیالوی    ابوالفضل کرم الدین دبیر    حافظ غلام احمد    حافظ محمد مقبول الرسول للہی    قاضی شمس الدین    حضرت سلطان باہو    بابر افتخار    دیگر مسلم قبائل    غلام نبی للہی    اولمپیئن ملک محمد نواز    میجر جنرل تجمل حسین ملک    مل اعوان    مکھڈ شریف    محمد حمید شاہد    عبدالستار علوی    خواجہ زین الدین    شور کوٹ    ملک منور خان نامزد نشان حیدر    جبی    غلام اللہ خان    محمد جمال الدین ملتانی    حفیظ ماہی    محمد یار فریدی    مرزا عبدالقادر بیدل    غازی سید سالار مسعود    خواجہ امیر احمد بسالوی    محمد اکرم نشان حیدر    سلطان غلام دستگیر فخر کشمیر    کندوال    گنگ اعوان    خادم حسین رضوی    احسان الحق قادری    گنگال اعوان    سید حامد سبزواری    ردھانی    ائیر مارشل نور خان    اعوان دوسروں کے نکتہ نظر سے    مرزا مظہر جان جاناں    تریڑ اعوان برادری    بھمب اعوان    یاسین ملک    بھون    سعد حسین رضوی    ملک میاں محمد    ملک المدرسین عطا محمد بندیالوی    دامن مہاڑ    قاضی سلطان محمود    قاضی نور عالم    تاریخ اعوان    حزیر اعوان    خواجہ فضل الدین کلیامی    بھاگوال    حافظ دوست محمد للہی    چاہ اگرال    ملک پور    اعوان شریف    بلال آباد    ڈیرۂ اعوان    نور سلطان القادری    سلطان ریاض الحسن    مجوکہ    میاں صاحب قصہ خوانی    ڈھوک بدہال    مرجان اعوان    ڈھوک بازا    راستی بی بی    انور بیگ اعوان    خواجہ احمد خان میروی    پنڈوال    شیر محمد اعوان    محمد علی مکھڈوی    مشعال ملک    اوچھالی    سیلواں    موڑہ گنگال    شیر شاہ اعوان وکٹوریہ کراس    اعوان کڑی    سلوئی شریف    غازی ممتاز قادری    ڈھوک گنگال    اعوان جینیاتی تھیوری        اعوان کلاں    میاں محمد جیون    گھلی اعوان    خواجہ شمس الدین سید پوری    محمد عبیداللہ علوی    احمد ندیم قاسمی    سولنگی اعوان